27-Aug-2022 عورت
عورت
اسلام واعلیکم جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ اللہ نے دنیا کو بنایا زمین و آسمان پیدا کیا پہاڑ پانی کیا کیا نہیں پیدا کیا جانوروں پھولو پیڑ پودوں پر چیز کی تخلیق کی ہمیں بنایا اور ہمیں اشرف المخلوقات کا لقب دیا۔
سب سے پہلے اللہ تبارک و تعالیٰ نے حضرت آدم علیہ السلام کع پیدا فرمایا اور پھر انکی پسلی سے حضرت حواء علیہ السلام کو پیدا کیا پھر دنیا میں عورت کا وجود آیا اللہ پاک نے عورت کو اتنا مضبوط بنایا ہوتا جسکی کوئی مثال نہیں ہوتی جیسے مردون کا کںٔی روپ ہوتا ویسے ہی عورتوں کا بھی کئی روپ ہوتا اور وہ اپنا ہر روپ حسن اصلوبی سے نبھاتی ہے چاہے ماں کا روپ ہو یا بیٹی ہو یا بیوی کا ہو یا بہن کا وہ ہر روپ میں مرد کی ڈھال بن کر رہتی ہے لیکن آج کے زمانے میں مرد عورت کو کمتر سمجھتے ہیں وہ عورتوں کو اپنی جوتی کی نوک پر رکھتے ہیں گھر میں نوکرانی بنا لیتے انہیں لگتا ان سے زیادہ ذہین کوئی نہیں ہوتا اور عورتوں کو وہ کمزور سمجھتے ہیں انہیں لگتا عورتیں صرف رونے کو علاؤہ کچھ نہیں کر سکتی لیکن یہ بھول جاتے کہ انہیں پیدا کرنے والی بھی ایک عورت ہی ہوتی ہے جو نو مہینے تکلیف کو سہہ کر اپنی اولاد کو جنم دیتی ہے اور جنم دیتے وقت ایک انتہائی تکلیف سے گزرتی ہے اور یہ مرد کیا جانے اس تکلیف کو جو عورت سہہ کو انہیں جنم دیتی ہیں انہیں دنیا میں لاتی ہیں۔اور اگر ایک عورت اتنی مضبوط نہ ہوتی تو اللّٰہ اسے کبھی مرد کی پسلی سے پیدا نہیں کرتا اسے بھی مٹی سے ہی پیدا کر دیتا جیسے مرد کو کیا لیکن نہیں اسے مرد کی پسلی سے پیدا کیا ہے اور اسکی بھی بہت سی وجوہات ہیں اور دو میں بتا دیتی ہوں ایک تو عورت کا ہر مصیبت میں مرد کی ڈھال بننا اور دوسرا سب سے امپورٹینٹ عورت کا پردہ وہ بھی تو لازم تھا نہ اللّٰہ اسے بھی برکرار رکھنا تھا اور اللّٰہ نے رکھا اللّٰہ نے فرشتوں کی لای ہوئی مٹی سے عورت کی تخلیق نہ کرکے مردی کی پسلی سے کی تاکہ پردہ قاںٔم رہے۔
ایک عورت کا کردار سب سے مضبوط کردار ہوتا ہے اور اپنی پاکیزگی کے لیے کسی حد تک بھی چلی جاتی ہے لیکن اپنے کردار پر کوئی بات نہیں آنے دیتی اور ایک طرف وہی انکا کردار کمزور بھی ہوتا ہے کہ زرا سی چوک سے وہ بدکردار کہلا جاتی ہیں اور ہھر انہیں نہ جانے کتنا کچھ جھیلنا پڑھتا ہے اور یہ سب بھی انہیں مردون کی وجہ سے اب یہ نہیں کہ ہر مرد ہی غلط ہو کچھ مرد بھی اپنے کردار کے پکے ہوتے ہیں انہیں بھی اپنا کردار اتنا ہی عزیز ہوتا ہے جتنا کہ ایک عورت کو لیکن آج کے ٹوئینٹی فرسٹ سنچری کی عورتیں تو اپنے کردار کو لیکر اتنا سنجیدہ نہیں ہوتی جتنا کی خاتونِ جنت حضرت فاطمتہ الزہرہ رضہ اللہ تعالیٰ عنہ تھی۔
(قرآن شریف میں فرمایا گیا ہے کہ جب خاتونِ جنت چلتی تھی تو ستر پیوند کے کپڑے سے پردہ کرکے چلتی تھی اور ان کے آگے ہمارے نبی حضرت محمد مصطفی صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم چلتے تھی اور پھر انکے بعد خاتونِ جنت آپ کے قدموں کے نشان پر اپنے القدس پیر رکھتی تھی اور پھر انسے پیچھے حضرت علی رضہ اللہ تعالیٰ علیہ وسلم انکے قدموں کے نشان پر اپنے پاؤ رکھتے تھے کی کہی انکے پاؤ نشان پر کوئی اور اپنا پاؤ نا رکھ دے)
اور آج کہ عورتوں سے اگر پرداہ کی معنی پوچھ کو تو انہیں بتا نہیں ہوتا وہ باہر نکلتی ہے تو نکاب کر لیتی ہیں اور گھر میں کزنز سے نہیں کرتی کیوں کیونکہ وہ سمجھتی ہیں وہ تو محرم ہیں ان سے کیا پردہ لیکن یہ بھی نا محرم ہی ہوتے ہیں صرف چار لوگ ایسے ہوتے ہیں جو ہمارے محرم ہوتے اور ان کے سوا سب نا محرم اور ان چار میں باپ بھائی شوہر اور اولاد بس باقی سب نامحرم (چونکہ یہاں عورت کا ذکر ہو رہا اس لیے عورت کے ذکر میں ہمیشہ پردہ کا ذکر بھی ہوتا کیونکہ پردہ عورت کا زیور ہوتی ہے )لیکن عورتیں تو محرم اور نامحرم میں فرق ہی بھول گئی ہیں کزنز کو چھوڑو وہ تو دوسرے اجنبی مردوں کے ساتھ بھی ڈیٹ کرنے لگی ہیں وہ تو اللّٰہ کا پڑھایا ہوا سبق ہی بھول گئی ہیں ہمارا مقصد ہی بھول گئی ہیں کہ عورتوں کو کیوں پیدا کیا گیا ہے؟ بہت کم لوگوں کو مقصد معلوم ہوتا ہے اور جنہیں معلوم ہوتا ہے وہ تو یہ فیشن کیا ہوتا ہے جانتی ہی نہیں کہ یہ کس بلا کا نام ہے۔
عورت وہی عورت ہوتی ہے جو پردہ کرتی ہے اب آپ کے استطاعت میں جتنا ہو سکے پردہ کرو لیکن کرو پردہ کے بغیر عورت عورت نہیں کہلاتی میری باتوں میں بہت تلخی ہے لیکن یہی سچ ہے کہ آج کہ عورتیں پردہ کا سہی معنی نہیں جانتی جبکہ انہیں جاننا چاہیے۔
خیر میری یہ مختصر سی تحریر پسند آئے تو لایک اور کمنٹ ضرور کریں۔
اللّٰہ حافظ
Raziya bano
29-Aug-2022 06:21 AM
نائس
Reply
Maria akram khan
28-Aug-2022 11:31 PM
ماشاءاللہ بہت اچھی تحریر ہے ہمیں عورت کے لیے پردہ بہت ضروری دور چاہے کوئی بھی عورت کو حیا کا دامن ہمیشہ تھام کر چلنا چاہیے
Reply
Madhumita
28-Aug-2022 10:43 PM
👏👌
Reply